Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابن زیاد کا فرمان

محمد انور  خالد

ابن زیاد کا فرمان

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    تمہاری ہڈیاں مڑتی نہیں ہیں

    رحم مادر سے نکلنے کے لیے بیتاب ہو

    سوتے رہو یہ گھر گرہستی کا زمانہ ہے

    مویشی اصطبل میں جائیں گے اور اونٹ خیمے میں

    فرس ابن زیادہ کے لیے عضو زیادہ ہے

    سواری واسطے مشکی ہرن زنجیر کرتے ہیں

    زمین شور سے شوریدہ سر عفریت سے بونے

    سمندر سے گلابی مچھلیاں

    مٹی سے سورج مکھ کا جنگل

    چار دیواری سے اٹھ کر دیکھتا ہے

    آنگنوں میں ہل نہیں چلتے

    ابو سفیان سے میں نے سنا تھا

    ابو سفیان سے میں نے سنا تھا

    آنگنوں کا حال خیموں کی خبر گھوڑوں کے جل جانے کا قصہ

    جب بدک کر بھاگ اٹھے تھے مویشی اونٹ سورج مکھ سپہ زادے

    ابو سفیان کے بیٹے

    ابو سفیان سے میں نے سنا تھا

    ابو سفیان سے میں نے سنا ہے

    آنگنوں کی خیر لکھی ہے زیاد ابن زیادہ نے

    نئی بیلیں چڑھائی ہیں پرانی کرسیوں پر

    میز پر خرگوش پالا ہے

    گھڑوں میں ناریل کی کاشت کی ہے

    بیچ انگنائی میں لکھا ہے

    تمہاری ہڈیاں مڑتی نہیں ہیں

    رحم مادر سے نکلنے کے لیے بیتاب ہو

    یہ گھر گرہستی کا زمانہ ہے

    مویشی اصطبل میں جائیں گے اور اونٹ خیمے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے