ادھر نہ دیکھو
ادھر نہ دیکھو کہ جو بہادر
قلم کے یا تیغ کے دھنی تھے
جو عزم و ہمت کے مدعی تھے
اب ان کے ہاتھوں میں صدق ایماں کی
آزمودہ پرانی تلوار مڑ گئی ہے
جو کج کلہ صاحب حشم تھے
جو اہل دستار محترم تھے
ہوس کے پر پیچ راستوں میں
کلہ کسی نے گرو رکھ دی
کسی نے دستار بیچ دی ہے
ادھر بھی دیکھو
جو اپنے رخشاں لہو کے دینار
مفت بازار میں لٹا کر
نظر سے اوجھل ہوئے
اور اپنی لحد میں اس وقت تک غنی ہیں،
ادھر بھی دیکھو
جو حرف حق کی صلیب پر اپنا تن سجا کر
جہاں سے رخصت ہوئے
اور اہل جہاں میں اس وقت تک نبی ہیں
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 717)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.