Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادراک

مبین مرزا

ادراک

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    وقت دریا کی مانند بہتا رہے گا سدا

    جگمگاتے رہیں گے ستارے

    یوں ہی شب کی پوشاک میں

    گل کھلاتی رہے گی ہوا

    تا ابد آب میں، خاک میں

    ایستادہ رہیں گے خیاباں خیاباں

    یہ سرو و صنوبر یوں ہی

    ساحلوں پر یوں ہی

    لنگر انداز ہوں گے جہاز

    اور بچے یوں ہی سیپیاں چننے

    آتے رہیں گے سدا

    یوں ہی میلہ رہے گا

    زمانے کے کوچوں میں

    بازار میں!

    اور انسان زندہ رہے گا سدا

    ایک پیکار میں

    اک زمانے تلک ہم بھی سب کی طرح

    یوں ہی سوچا کیے

    یوں ہی سمجھا کیے

    اور شب و روز کا بے نشاں قافلہ

    پردۂ غیب میں

    گمشدہ منزلوں کی طرف

    خامشی سے رہا گامزن

    زندگی میں اچانک پھر اک روز

    اک حادثہ ہو گیا

    جس کی شدت سے اک عمر کا

    سحر فکر و نظر ٹوٹ بکھرا

    تو آخر یہ عقدہ کھلا

    وقت دریا ہے لیکن یہ خود

    اک سمندر میں جا گرتا ہے

    اس سمندر کی جانب ہے

    ہستی کا سارا سفر

    آنکھ نے آج تک جتنے منظر بھی دیکھے

    وہ سب اس کے

    اپنے تراشیدہ تھے

    اور دل میں دھڑکتا ہوا

    تجرید وہم و گماں کے سوا کچھ نہیں

    آرزوئے غم آگہی ایسی ارزاں نہیں

    زیست کے دوسرے راستوں کی طرح

    راہ کار جنوں اتنی آساں نہیں

    ہے بلندی کی جانب اگر زندگی کا سفر

    پھر تو کچھ اور ہیں منزلیں آدمی کے لیے

    جن کے ہر گام پر، زندگی کے لیے

    ہے ثبات ابد منتظر

    آپ اپنی نفی کے عمل سے

    گزرنا پڑے گا اسے

    محبس آب و گل سے

    نکلنا پڑے گا اسے

    مأخذ :
    • کتاب : Zehn-e-Jadeed (Pg. 182)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے