عید
فرحت دل راحت جاں عیش پیہم کے لئے
عید آئی بن کے راحت سارے عالم کے لئے
خشک اب انگور کے شربت سے تر ہونے لگے
ہاتھ سب کے بڑھ رہے ہیں ساغر جم کے لئے
آج جی بھر کر پلانا اور پینا چاہئے
تیس دن ترسے ہیں اک اک قطرۂ یم کے لئے
دوستوں کو ہر طرف سامان راحت ہے نصیب
غم ہے دشمن کے لئے دشمن بنا غم کے لئے
بے تکلف طفل شوخ و شیخ شیب و مرد و زن
آج مشغول طرب ہیں لطف باہم کے لئے
مجلس وعظ آج تو ہوتی نظر آتی نہیں
حضرت واعظ عبث کوشاں ہیں کورم کے لئے
کل ہمیں مل جائے گا گر حوض کوثر ہی کہیں
آج کیوں پیاسے رہیں ہم عیش مبہم کے لئے
عید کے دن چاہئے شکر خدا ذکر رسول
وقت کیوں ضائع کریں ہم زیر اور بم کے لئے
آئیے سن لیجئے ہے آج دنیائے سخن
گوش بر آواز ان اشعار ملہم کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.