عید کا دن
آج کا دن کیسا با رونق ہے بچو واہ واہ
مرد بوڑھے ہوں کہ بچے جا رہے ہیں عید گاہ
آج کا دن ہم نے پایا روزے رکھ کر ایک ماہ
روزہ داروں کے لئے اللہ کا انعام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام
چاند دیکھا ہم نے کل سورج کے چھپ جانے کے بعد
چھپ گیا پھر وہ بھی جلدی جلوہ دکھلانے کے بعد
ہم نے چلا کر کہا مسجد سے گھر آنے کے بعد
عید کل ہی ہو رہی ہے اطلاع عام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
نیند بھی آئے نہیں جاگے خوشی میں رات بھر
آنے والی صبح پر تھی بس تصور کی نظر
ہم نے کوشش بھی نہیں کی نیند کی یہ مان کر
رت جگے کے روز آخر نیند کا کیا کام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
غسل کر کے آج پہنے ہم نے وہ کپڑے نئے
عید کے دن کے لئے ہی تھے جو سلوائے گئے
ساتھ میں ابو کے ہم بھی عید گاہ رخصت ہوئے
ہم نے دیکھا ہر زباں پر ذکر رب ہر گام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
آج پھولوں کی طرح سب کے ہی چہرے تھے کھلے
دی مبارک باد ان کو بھی تھے کہ جن سے گلے
کوئی اپنا ہو پرایا ہو گلے سب سے ملے
میل ہو سب سے یہی تو مقصد اسلام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
عید کا کھانا تھا سبحان اللہ کیسا لا جواب
تھیں سوئیاں قورمہ شیر اور بریانی کباب
ہم اٹھے خوش ذائقہ کھانوں سے ہو کر فیضیاب
ڈش سوئیوں کی بہت مرغوب خاص و عام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
کوئی دولت مند انساں ہو کہ ہو کوئی غریب
کوئی رشتے دار ہمسایہ ہو یا کوئی رقیب
عید وہ ہے جس میں حاصل ہو خوشی سب کو نصیب
در حقیقت عید کا ساحلؔ یہی پیغام ہے
آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.