Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید کا دن

MORE BYمرتضیٰ ساحل تسلیمی

    آج کا دن کیسا با رونق ہے بچو واہ واہ

    مرد بوڑھے ہوں کہ بچے جا رہے ہیں عید گاہ

    آج کا دن ہم نے پایا روزے رکھ کر ایک ماہ

    روزہ داروں کے لئے اللہ کا انعام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام

    چاند دیکھا ہم نے کل سورج کے چھپ جانے کے بعد

    چھپ گیا پھر وہ بھی جلدی جلوہ دکھلانے کے بعد

    ہم نے چلا کر کہا مسجد سے گھر آنے کے بعد

    عید کل ہی ہو رہی ہے اطلاع عام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    نیند بھی آئے نہیں جاگے خوشی میں رات بھر

    آنے والی صبح پر تھی بس تصور کی نظر

    ہم نے کوشش بھی نہیں کی نیند کی یہ مان کر

    رت جگے کے روز آخر نیند کا کیا کام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    غسل کر کے آج پہنے ہم نے وہ کپڑے نئے

    عید کے دن کے لئے ہی تھے جو سلوائے گئے

    ساتھ میں ابو کے ہم بھی عید گاہ رخصت ہوئے

    ہم نے دیکھا ہر زباں پر ذکر رب ہر گام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    آج پھولوں کی طرح سب کے ہی چہرے تھے کھلے

    دی مبارک باد ان کو بھی تھے کہ جن سے گلے

    کوئی اپنا ہو پرایا ہو گلے سب سے ملے

    میل ہو سب سے یہی تو مقصد اسلام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    عید کا کھانا تھا سبحان اللہ کیسا لا جواب

    تھیں سوئیاں قورمہ شیر اور بریانی کباب

    ہم اٹھے خوش ذائقہ کھانوں سے ہو کر فیضیاب

    ڈش سوئیوں کی بہت مرغوب خاص و عام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    کوئی دولت مند انساں ہو کہ ہو کوئی غریب

    کوئی رشتے دار ہمسایہ ہو یا کوئی رقیب

    عید وہ ہے جس میں حاصل ہو خوشی سب کو نصیب

    در حقیقت عید کا ساحلؔ یہی پیغام ہے

    آج کا دن ہے خوشی کا عید جس کا نام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے