Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید

MORE BYوامق جونپوری

    زباں پر عید کا نغمہ ہے دل مرجھایا جاتا ہے

    لبوں پر ہے تبسم اور کلیجہ منہ کو آتا ہے

    کہ ننگا ہے کسی کمبخت کا جسم آج کے دن بھی

    کہیں دیبا و اطلس کا عمامہ جگمگاتا ہے

    گلے ملنے کا ساماں اور یہ پائیں باغ کی سج دھج

    یہاں عیش و مسرت کا سبق دہرایا جاتا ہے

    ادھر اس مینڈ پر اس سوچ میں بیٹھا ہے اک دہقاں

    کہ دیکھے آج کی ڈالی میں کیا انعام پاتا ہے

    کوئی دست حنائی میں لیے ہے تہنیت کا خط

    کہیں ترسا ہوا اک ہات اٹھ کر تھرتھراتا ہے

    اٹھائی ہے کسی نے خیر مقدم کے لئے چلمن

    کسی کمسن کو آج اس کا رنڈاپا کھائے جاتا ہے

    کہیں تو قہقہوں سے چھت اڑی جاتی ہے ایواں کی

    کہیں امید کا ٹوٹا سا دیپک ٹمٹماتا ہے

    یہ کیسی عید ہے اے دوست اس کو اور کچھ کہہ لے

    کہ سنتے تھے ہلال عید روتوں کو ہنساتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے