اجازت چاہیے ہم کو تمہارے خال و خد اوڑھیں
تمہارے حسن کے برگد کے سائے
دو گھڑی رک کر
حیات جاوداں پائیں
اور ایسے میں کہیں خود پر
تمہیں بھی مہرباں پائیں
اجازت چاہیے ہم کو
تمہاری زلف سے اپنی نظر کی ڈوریاں باندھیں
وہی دیکھیں جو تم دیکھو
اور ایسے میں ترے جھمکوں سے کچھ سرگوشیاں کر لیں
تری چنری کو چھو لیں اور ستاروں سا چمک اٹھیں
فلک پہ دور تک تیرے ہی قدموں کے نشاں ڈھونڈیں
ہمیں منزل سے کیا لینا ہمیں رستے سے کیا لینا
ہیں تیرے عشق کے بندے
ہمیں اپنا بنا لینا
ہمیں اپنا بنا لینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.