Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

افضل پیشاوری

اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

افضل پیشاوری

MORE BYافضل پیشاوری

    دل پژمردہ کو گلزار کر لوں

    محبت کو گلے کا ہار کر لوں

    جوانی حسن سے سرشار کر لوں

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    مجھے دنیا کی دولت دے رہا ہے

    یہ پیغام مسرت دے رہا ہے

    تمہارا حسن دعوت دے رہا ہے

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    تمناؤں کے بادل چھا رہے ہیں

    جوانی کو مری تڑپا رہے ہیں

    مرے جذبات امڈے آ رہے ہیں

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    گلابی آنکھ میں ڈورے پڑے ہیں

    پپوٹے بھی تو بوجھل ہو رہے ہیں

    پتا دل کا تمہارے دے رہے ہیں

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    ہے میری جان تشنہ دل ہے پیاسا

    مجھے دیکھو گے یوں کب تک تڑپتا

    کرم اب تو کرم مجھ پر خدارا

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    اٹھا دیجے بس اب پردہ حیا کا

    ہے دل کا یہ تقاضے پر تقاضا

    ذرا سی ہاں سے بن جائے گی دنیا

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    تمہارے حسن میں تابندگی ہے

    ستاروں جیسی اس میں روشنی ہے

    کشش ہے اور اس میں دل کشی ہے

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    ملی ہے مدتوں میں مجھ کو خلوت

    بڑے عرصے میں جاگی ہے یہ قسمت

    بنا دو میرے غم کو اب تو راحت

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    مری بے حد طبیعت چاہتی ہے

    ہمیشہ کی یہ دولت چاہتی ہے

    تمہاری بس اجازت چاہتی ہے

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    تمہارا روپ آفت ڈھا رہا ہے

    یہ اک ارمان بنتا جا رہا ہے

    مرے پہلو میں دل للچا رہا ہے

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    محبت نے مچا دی دل میں ہلچل

    کیا ہے ضبط نے بیتاب بیکل

    بس اے روح روان شوق افضلؔ

    اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے