اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
دل پژمردہ کو گلزار کر لوں
محبت کو گلے کا ہار کر لوں
جوانی حسن سے سرشار کر لوں
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
مجھے دنیا کی دولت دے رہا ہے
یہ پیغام مسرت دے رہا ہے
تمہارا حسن دعوت دے رہا ہے
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
تمناؤں کے بادل چھا رہے ہیں
جوانی کو مری تڑپا رہے ہیں
مرے جذبات امڈے آ رہے ہیں
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
گلابی آنکھ میں ڈورے پڑے ہیں
پپوٹے بھی تو بوجھل ہو رہے ہیں
پتا دل کا تمہارے دے رہے ہیں
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
ہے میری جان تشنہ دل ہے پیاسا
مجھے دیکھو گے یوں کب تک تڑپتا
کرم اب تو کرم مجھ پر خدارا
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
اٹھا دیجے بس اب پردہ حیا کا
ہے دل کا یہ تقاضے پر تقاضا
ذرا سی ہاں سے بن جائے گی دنیا
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
تمہارے حسن میں تابندگی ہے
ستاروں جیسی اس میں روشنی ہے
کشش ہے اور اس میں دل کشی ہے
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
ملی ہے مدتوں میں مجھ کو خلوت
بڑے عرصے میں جاگی ہے یہ قسمت
بنا دو میرے غم کو اب تو راحت
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
مری بے حد طبیعت چاہتی ہے
ہمیشہ کی یہ دولت چاہتی ہے
تمہاری بس اجازت چاہتی ہے
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
تمہارا روپ آفت ڈھا رہا ہے
یہ اک ارمان بنتا جا رہا ہے
مرے پہلو میں دل للچا رہا ہے
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
محبت نے مچا دی دل میں ہلچل
کیا ہے ضبط نے بیتاب بیکل
بس اے روح روان شوق افضلؔ
اجازت ہو تو تم کو پیار کر لوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.