Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک کہانی

شاکر انصاری

اک کہانی

شاکر انصاری

MORE BYشاکر انصاری

    ہم پر تھی پیارے بچو نانی کی مہربانی

    روزانہ رات کو وہ کہتی تھیں اک کہانی

    اک رات کو سنایا برسات کا فسانہ

    کہنے لگیں کہ موسم اک روز تھا سہانا

    تھا دیکھنے کے قابل فوارہ آسمانی

    دریا سے لا کے بادل برسا رہے تھے پانی

    تالاب بن گیا تھا آنگن ہمارے گھر کا

    ٹہنی پے اس کی بچو بیٹھا تھا ایک طوطا

    اس کو جھلا رہا تھا آ کر ہوا کا جھونکا

    دالان میں سے بلی طوطے کو تک رہی تھی

    لالچ میں رال اس کی گویا ٹپک رہی تھی

    جلدی سے اس نے حملہ پرچھائیں پر کیا جو

    طوطا نہ ہاتھ آیا پانی میں گر گئی وہ

    پچھتائی اپنے دل میں گھبرا کے آئی گھر میں

    آخر تو جانور تھی کامل نہ تھی نظر میں

    بچو خدا نے تم کو بخشی ہے ہوشیاری

    ہر کام سے ہو ظاہر دانشوری تمہاری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے