الٰہی رحم کر مجھ پر
الٰہی
رحم کر مجھ پر
مرے سینہ میں پھر سے درد اٹھتا ہے
سلگتا ہے الاؤ کی طرح
مری پلکوں سے کچھ امیدیں آنسو بن کے یوں جھڑتی ہیں جیسے سوکھے پتے شاخ سے جھڑتے ہیں پت جھڑ میں
میرے احساس اور جذبات بچوں کی طرح روتے بلکتے ہیں
مرے ٹوٹے ہوئے سپنے
نگاہوں میں یوں چبھتے ہیں کے جیسے کانچ چبھتا ہے
میرے ارماں میری آہوں کی صورت لے کے
اس دل سے نکلتے ہیں
میری کچھ خواہشیں اب بھی مچلتی ہیں تڑپتی ہے میرے دل میں کے جیسے مچھلیاں پانی سے باہر آ گئی ہوں
تنفس کا عمل لگتا ہے یوں جیسے
کے میری روح پر کوڑے کوئی برسا رہا ہے
بدن یوں سرد ہے
جیسے لہو نبضوں میں میری جم گیا ہے
میری بے چینیوں کا ایسا عالم ہے کے بس توبا
الٰہی رحم بھی کر اب
الٰہی رحم بھی کر
مجھے بھولا ہوا اک شخص پھر یاد آ رہا ہے
مجھے بھولا ہوا اک شخص پھر یاد آ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.