نشتر زخم لگاتا ہے تو نشتر سے کھلواتا ہوں
سلواتا ہوں
پھنیر نیل اتارتا ہے تو منکے میں رسواتا ہوں
کھنچواتا ہوں
پانی میں گرمی گھولتا ہے
تو پانی کا ٹھنڈا پیالہ منگواتا ہوں
جب شب زندہ داری میں مے چڑھتی ہے
تو صبح صبوحی کی سیڑھی لگواتا ہوں
عورت چرکا دیتی ہے تو عورت کو بلواتا ہوں
دکھلاتا ہوں
اک عادت کے گھاؤ پہ دوسری عادت باندھا کرتا ہوں
میں عورت کے زخم کے اوپر عورت باندھا کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.