الہام
جیسے پلکوں پہ اترتا ہوا اک خواب حسیں
اک مچلتا ہوا ہونٹوں پہ ہو مصرع جیسے
اک غزل صورت الہام اترتی جائے
جیسے پانی میں اترتا ہوا اک
چاند کا عکس
اک مصور کا بنایا ہوا شہکار حسیں
یا سمندر میں اترتا ہوا سورج ہو کہیں
یا گلابوں کی بکھرتی ہو فضا میں خوشبو
لمحۂ شکر میں نکلے ہوں خوشی کے آنسو
مگر ان سب سے کہیں بڑھ کے
حسیں ایک خیال
دل پہ اترا ہے تو احساس میں
شدت جاگی
زندگی لے کے کئی رنگ سخن زار ہوئی
قافیہ لے کے غزل دل پہ نمودار ہوئی
اس سے بڑھ کر بھلا دنیا میں
حسیں کیا ہوگا
عشق جب صورت الہام اترتا
جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.