Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علم سینہ

ابوبکر عباد

علم سینہ

ابوبکر عباد

MORE BYابوبکر عباد

    ابو جان اکثر کہتے تھے

    سچ کو ذرا مشکل آتی ہے

    فتح مگر مل جاتی ہے

    جیسے بھی حالات ہوں بد تر

    کسی کے آگے جھکنا مت

    ذہن کا سودا کرنا مت

    امی کب پیچھے رہتی تھیں

    وہ بھی ہمیشہ کہتی تھیں

    بیٹا دین و مذہب کو اور عمدہ اخلاق کو تم

    امی جان سا پیارا جانو لیکن جھوٹ اور مکر فریب

    بد عہدی اور دل آزاری

    ان سے دوری رکھنا تم

    یاد ہیں مجھ کو وہ باتیں بھی مکتب میں جو آغا تھے

    بڑے ہی پیار اور بڑی جتن سے

    اجلے کاغذ جیسے دل پہ

    ہم سب کے یہ لکھتے تھے

    محنت دیانت اچھی باتوں جرأت اور حق گوئی کو

    علم کا حاصل میری عزت گھر والوں کی دولت سمجھو

    بھیا جو کم کم دکھتے تھے

    گاؤں گاؤں پھرتے رہتے تھے

    گندے مندے لوگوں کو بھوکے ننگے بچوں کو

    جانے کیا کیا سکھلاتے تھے ہم جیسا ہی بتلاتے تھے

    نہیں کسی سے نفرت کرنا آزادی پہ جاں دے دینا

    اور بھی کچھ کہتے تھے وہ

    یہ سب باتیں بچپن کی ہیں

    لیکن اب تو باپ بھی ہوں میں

    مکتب کے آغا کی طرح سے بچوں کا استاذ بھی ہوں میں

    امی جان کی ساری باتیں اب بھی میرے ذہن میں ہیں

    بھیا کے آدرشوں کو کبھی بھلا نہ پایا میں

    پر اب جو میں دیکھ رہا ہوں سماج میں بستے لوگوں کو

    امی ابو کی باتوں کا جو جو نتیجہ بھوگ رہا ہوں

    آغا کے انمول سے موتی دیکھ کے سب ہنستے ہیں لوگ

    بھیا کے آدرش کو بھی سب مرا مرا سا کہتے ہیں

    پھر کیسے یہ ساری چیزیں میں اپنے بچوں کو دوں

    ایسی گہری تاریکی میں امی ابو آغا کے

    حق اخلاق اور گیان کے جگنو روشنی کیا پھیلائیں گے

    یا گھپ اندھیرے کے اجگر

    چن چن کے انہیں کھا جائیں گے

    جب جب سوچتا ہوں یہ سب

    دبدھا میں پڑ جاتا ہوں

    تب ہولے سے دل میں اتر کر

    امی جان کی روح مقدس

    چپ کے سے کہہ جاتی ہے

    بیٹے جب ابو نے میں نے

    بھیا اور آغا صاحب نے

    اپنی امانت دی تھی تجھ کو

    تب بھی ایسے لوگ تھے بستے

    تب بھی ایسا گھپ اندھیرا

    ایسی ہی تاریکی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے