علم
جہالت کی تاریکیوں کو مٹایا
حقیقت کے جلوؤں کا دریا بہایا
دماغوں پہ خوش کیفیاں بن کے چھایا
نگاہوں میں بیداریاں بن کے آیا
تفکر کو مانوس عرفاں بنایا
تعقل میں فانوس ایماں جلایا
تجسس کی با رنگیوں پر رجھایا
تردد کی بے رنگیوں سے چھڑایا
مصائب میں روتے ہوؤں کو ہنسایا
مراتب میں سوتے ہوؤں کو جگایا
جہاں پستیوں کی طرف قلب آیا
وہیں پستیوں سے ابھرنا سکھایا
جہاں آس ٹوٹی قدم ڈگمگایا
وہیں ہاتھ تھاما سہارا دلایا
محبت سے آپس میں رہنا سکھایا
ہمیشہ نہ مٹنے کا شیوہ بتایا
ترقی کی راہوں میں آگے بڑھایا
تمدن کی دنیا میں یکتا بنایا
نشیب و فراز زمانہ بتایا
چلیں جس طرف کی ہوائیں چلایا
سحرؔ علم نے ہم کو انساں بنایا
نہیں کو غرض علم نے ہاں بنایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.