Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

التجا

صابر آفاق

التجا

صابر آفاق

MORE BYصابر آفاق

    درخت کو جیسے دو لکڑہارے ایک آرے سے کاٹتے ہیں

    درخت چاہے گھنا ہو جتنا بڑا ہو جتنا

    مگر یہ دونوں بڑے ہی آرام سے اسے کاٹتے ہیں سوچو

    اگر یہ دو کی بجائے بس ایک ہو تو کیا ہو

    کہ ایک کے بس کی بات ہوگی درخت کو کاٹ کر گرانا

    نہیں یہ ممکن نہیں ہے ہرگز

    بہت سی دشواریوں سے اس کو گزرنا ہوگا

    اگر وہ کوشش کرے بھی تو الجھنیں تو ہوں گی

    بہت سے ایسے بھی مسئلے ہوں گے جن کی خاطر

    اداسیوں سے نراش ہو کر

    وہ تھک کے بیٹھے

    مری بھی الجھن کچھ ایسی ہی ہے

    کہ ہجر یہ بھی درخت جیسا گھنا ہے جاناں بڑا ہے جاناں

    اکیلے میں اس کو کاٹ سکتا ہوں تم ہی سوچو

    بہت سی دشواریوں سے میں بھی گزر رہا ہوں

    اگر میں کوشش کروں بھی تو الجھنیں بہت ہیں

    بہت سے ایسے بھی مسئلے ہیں کہ جن کی خاطر

    اداسیوں سے نراش ہو کر

    میں تھک کے بیٹھا ہوں

    سنو مری ایک التجا ہے

    کہ ہاتھ میرا بٹانے تم آؤ تھوڑا جاناں

    بہت ہے ممکن

    کہ دونوں مل کر یہ ہجر کاٹیں

    تو یہ گھنا پیڑ کٹ گرے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے