التجا
مرے شکاریو امان چاہتا ہوں میں
بس اب سلامتیٔ جاں کی حد تلک اڑان چاہتا ہوں میں
مرے شکاریو امان چاہتا ہوں میں
میں ایک بار پہلے بھی ہرے بھرے دنوں کی آرزو میں زیر دام آ چکا ہوں
مجھ کو بخش دو
میں اس سے پہلے بھی تو سایۂ شجر کی جستجو میں اتنے زخم کھا چکا ہوں
مجھ کو بخش دو
مرے شکاریو امان چاہتا ہوں میں
بس اب سلامتیٔ جاں کی حد تلک اڑان چاہتا ہوں میں
بس ایک گھر زمین و آسماں کے درمیان چاہتا ہوں میں
مرے شکاریو امان چاہتا ہوں میں
- کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 153)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.