آئیے وقت کے چہرے سے اٹھائیں یہ نقاب
آئیے اپنے رقیبوں سے ملاقات کریں
آئیے پیار کی تہذیب کا عنواں بن کر
اک نئے عہد کی تخلیق کی کچھ بات کریں
آئیے اس کڑی دیوار ستم کو ڈھائیں
سب میں تقسیم محبت ہی کی سوغات کریں
بیٹھ کے دل کے دریچوں کو ذرا کھولیں تو
کھلتے موسم کی ہواؤں کو گرفتار کریں
جو نہ سوچا تھا کبھی ہم نے وہ سوچیں بے شک
مل کے چلنے کے لئے ذہن کو تیار کریں
آگ نفرت کی جلاتی ہے خوشی کے آنگن
پھول خوشبو سے زمیں کو حسیں گلزار کریں
فیصلہ اب نہ ہوا جنگ سے بے زاری کا
تو کبھی امن کا ماحول نہ ہوگا طاری
آگ بارود کی بو آئے گی اس مٹی سے
ٹینک توپوں میں بسر عمر یہ ہوگی ساری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.