ان سے ملیے
کہنے کو تو بے بی ہیں یہ
سچ پوچھو تو نانی ہیں یہ
آفت کی پرکالہ کہیے
شیطاں کی بھی خالہ کہیے
شاہینہ کی چوٹی کھینچی
فرزانہ کی کاپی لے لی
اس کو مارا اس کو جھپٹا
کام یہی ہے سارے دن کا
آشا ہے اک روز گگن پر
چمکیں گی یہ تارا بن کر
تتلی اک فردوس کی ہیں یہ
ننھی منی گول سی ہیں یہ
آشاؤں کا درپن کہیے
ماں کے دل کی دھڑکن کہیے
دادی کی امید یہی ہیں
خوشیوں کی تمہید یہی ہیں
بھولی بھالی صورت ان کی
اچھی اچھی عادت ان کی
ہوگا ہر سو ان سے اجالا
دور کریں گی جگ کا اندھیرا
جو بیٹی بیٹا سے بھی ملیے
بس آفت کی پڑیا سے بھی ملیے
ہنس مکھ سی ایک گڑیا ہیں یہ
ضد کرنے میں یکتا ہیں یہ
رونے پر یہ آتی ہیں جب
گھنٹوں شور مچاتی ہیں تب
دبلی پتلی نازک سی ہیں
جوہی کی اک ننھی کلی ہیں
قوم کی خدمت کام ہو ان کا
جگ میں روشن نام ہو ان کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.