Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان یور ایبسینس

سیف علی

ان یور ایبسینس

سیف علی

MORE BYسیف علی

    نجانے کون سی منزل پہ اپنے پیر سوئیں گے

    نجانے کن جزیروں پر ہمارے پھول کھلنے ہیں

    کبھی تو ان جبینوں پر

    کسی نے بوسہ دینا ہے

    ہمارے زخم سلنے ہیں

    شکستہ دل کہاں جائیں

    دعا مانگیں

    دعائیں بھی فقط لفظوں کی ورزش کے سوا کیا ہیں

    سبھی اکے ہمارے پاس ہیں پر جیت اس کی ہے

    ہمارے حافظے میں آج بھی وہ وقت تازہ ہے

    کسی نے نیند کی وادی میں عریانی بکھیری تھی

    عجائب گھر کی سیڑھی پر

    کوئی عینک اتارے رو رہا ہے

    گزرے وقتوں پر

    مگر مہندی لگے ہاتھوں کو اس سے کیا غرض ہوگی

    کواڑوں پر جمی کائی کسی کی دستکوں سے صاف ہونی ہے

    نہیں معلوم کتنے دن ہماری رات ہونی ہے

    ٹریفک وارڈن سے پوچھنا قصے حسینوں کے

    جو جھرمٹ میں گزرتی ہیں

    دلاسے دل کے لاکر میں چھپائے ہنستی رہتی ہیں

    کسی دکھ کی اگر وہ چابیاں دیکھیں تو ڈر جائیں

    ہمیں تنہائی کھاتی ہے

    ہمیں کوئی نہیں سنتا

    ہمیں بھی بات آتی ہے

    کئی میسج ہمارے نوٹ پیڈوں میں

    پڑے بوسیدگی کی شاخ پر جھولیں

    مگر کب تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے