Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن آزادی

اصغر علی تبسم

جشن آزادی

اصغر علی تبسم

MORE BYاصغر علی تبسم

    دل جلاؤ

    امن کی راہوں کو بھر دو نور سے

    ختم تاریکی کرو

    جاں جلاؤ

    شمع کی مانند پگھلو

    آندھیوں میں بھی نہ بجھنے دو محبت کے چراغ

    دور کر دو نفرتوں کے سارے داغ

    انفرادی خواہشوں کی آگ کو ٹھنڈا کرو

    قریہ قریہ

    کو بہ کو

    اجتماعی سوچ کے انمول دیپ

    چار سو روشن کرو

    دوستو

    جشن آزادی نہیں ہے

    قمقمے بجلی کے بازاروں میں سلگانے کا نام

    اپنی مٹی ہے مقدس

    جیسے ممتا کا تقدس

    خون کا اک ایک قطرہ دے کے بھی

    اس کی رکھوالی مقدم

    شان مومن

    عزم پیہم

    موجزن ہو روح روح

    جوش ایمان حسین

    جذبۂ عباس سے ہو سوئے منزل گامزن

    صبح آزادی کے متوالوں کی ہے اپنی ہی بات

    ہر قدم رکھیں وہ آزادی کے پرچم کو بلند

    دست و بازو اپنے کٹوا کر بھی وہ کھائیں نہ مات

    دوستو

    جشن آزادی نہیں ہے

    چڑھ کے بام و در پہ اپنے

    چند لمحوں کے لئے پرچم کے لہرانے کا نام

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے