آج ہے پندرہ اگست قوم کے تہوار کا دن
آج کے دن ہی تو آزاد ہوئے تھے ہم لوگ
کیوں نہ اس دن کو مسرت کے لیے وقف رکھیں
ہاں اسی دن تو غلامی کا فسوں توڑا تھا
کیوں نہ اس دن کو روایت کے لیے وقف رکھیں
دیس میں اپنے ہیں باقی کچھ اندھیرے اب بھی
جہل و افلاس کے سائے ہیں گھنیرے اب بھی
دیس آزاد ہوئے کتنے برس بیت گئے
کتنی شاموں کو ملے ہیں نہ سویرے اب بھی
دیس کے امن نہیں امن جہاں کی خاطر
ہاں ابھی اور ابھی اور لڑیں گے ہم لوگ
آج کے دن کی مسرت کے بھی معنی ہیں یہی
تازہ دم ہو کے ابھی اور بڑھیں گے ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.