پندرہ اگست
موسم بہت حسیں ہے فضا خوش گوار ہے
ہر رنگ کو مزاج چمن سازگار ہے
کلیوں پہ ہے شباب گلوں پر نکھار ہے
یہ پندرہ اگست کا دن یادگار ہے
یہ دن ہمارے واسطے یوم نجات ہے
اب واقعی حیات ہماری حیات ہے
ہر اک میں بھائی چارہ ہے ہر اک میں پیار ہے
یہ پندرہ اگست کا دن یادگار ہے
باد نسیم امن کا پیغام لائی ہے
ہاتھوں پہ ایکتا کے بھرے جام لائی ہے
آزادیٔ وطن کا دلوں میں خمار ہے
یہ پندرہ اگست کا دن یادگار ہے
دیکھی جو ملک بھر میں ترنگے کی روشنی
سرخی چمک اٹھی ہے شہیدوں کے خون کی
جو پھول ہے چمن کی ادا پر نثار ہے
یہ پندرہ اگست کا دن یادگار ہے
آزاد آج ہم ہیں یہ ہر اک کو ہو یقین
بھارت میں ذات پات کے جھگڑے نہ ہوں کہیں
اس ساعت حسیں کا لئیقؔ انتظار ہے
یہ پندرہ اگست کا دن یادگار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.