انفجار
آج وہ حادثہ پھر ہوا
ساری آوارہ گمراہیاں
یک بیک اس پہ آ پڑیں
بوجھ سا بوجھ تھا
لڑکھڑاتے قدم اور کراہیں
سنبھلنے کی کوشش
پھر اک چیخ
بچہ
لڑکھڑاتے قدم اور کراہیں
سنبھلنے کی کوشش
بہت بھیڑ تھی
اک تماشا ہوا
کان پر جوں نہ رینگی کسی کے
بوجھ سے جسم مانوس ہو جائے گا
ایک آواز کی گونج
لیکن
چٹختی ہوئی ہڈیاں
خون آلودہ گھٹنے
وہ سب حادثے اس سے پہلے کے سب حادثے
آخری حادثہ
کیا یہی حادثہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.