انفرادیت
اوروں سے الگ دنیا سے جدا
یکتائے زمانہ ہوں گویا
آپ اپنی خودی کا مظہر ہوں
نقاش ازل کا شہ پارہ
جس سوچ میں ڈوبی رہتی ہوں
سب لوگ اسے کیا جانیں
غم اور خوشی کا پیمانہ
اوروں سے ہے یکسر بیگانہ
کچھ رنگ مرے محبوب نظر
کچھ شعر مرے تسکین جگر
کچھ راگ ہیں ایسے
جو روح کے بربط پر بجتے ہیں
خوابوں کے لرزتے سائے ہیں
جذبوں کے دہکتے انگارے
ان انگاروں کی حدت سے
احساس کا تابش ملتی ہے
احساس کی تابش میری ہے
ناکام ارادے ٹوٹے ارماں
تقدیر کے ہاتھوں نوحہ کناں
خواہش کے سمندر طوفانی
کشتی کو ڈبوئے دیتے ہیں
کشتی کی تباہی میری ہے
اس درد کا درماں میرا ہے
اس زخم کی شدت میری ہے
سنسان اندھیری راتوں میں
تنہائی کی مشعل جلتی ہے
صبحوں کی دمکتی پیشانی
شاہین نظر کی منزل ہے
اس رات کی وحشت میری ہے
اس صبح کی قربت میری ہے
وجدان خودی کے یکتارے پر
ہر طرز نئی ہر راگ جدا
مجھ سا اس دنیا میں
کوئی بھی نہیں ہے میرے سوا
اس سوچ کی لذت میری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.