انفرادیت
تمہیں یہ عذر ہے
تم کو جو دی گئی ہے زمیں
وہ مختصر ہے بہت
جو بازوؤں میں سمیٹو تو وہ سمٹ جائے
اسی لیے ہو تم احساس کم تری کا شکار
اور ان کو کتنی ارادت سے دیکھتے ہو
جنہیں
زمیں ملی ہے حدود نگاہ سے بھی بہت دور دور پھیلی ہوئی
سنو
زمیں کی وسعت تو کوئی چیز نہیں
جو نسل آئے گی کل وہ حدیں نہ ناپے گی
فقط یہ دیکھے گی
کہ جو لطافت قلب و نظر یہاں پر ہے
قریب و دور کہیں بھی نہیں
کہیں بھی نہیں
تم اپنے کاندھوں پہ اپنا ہی سر طلوع کرو
سفر شروع کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.