خبر کی نوعیت سے کان گرم ہوئے جاتے ہیں
شہر در شہر کوڑا دان
غلیظ گالیوں سے بھر چکے ہیں
تہذیب کے گل تراش اپنا ایک ہاتھ ہوا میں
اور ایک ہاتھ اونچی شلوار کے ناڑے پہ رکھے ہوئے
چوک چوک
موت تھوک رہے ہیں
خبر کا خلاصہ
ابھی انگریزی میں ہے
لیکن
یہ بھاپ چھوڑتے سبز و سفید و سرمئی و مشرقی پرزے
برابر سے شور کیے جاتے ہیں
سفید شیشوں والی عینکوں کے بیچ
یہ سیاہ شیشوں والی عینک
کیوں مقام رکھے جاتی ہے
حالانکہ نظر دونوں کی کمزور ہے
خیر یہ ماڈرن دور ہے
خبر کا خلاصہ
ابھی انگریزی میں ہے
لطیف کباڑیے کی بیٹی نے انکار کر دیا ہے کہ
ابھی میرا موسم نہیں آیا
خبر کی نوعیت سے کان گرم ہوئے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.