Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انکار

آرسی

انکار

آرسی

MORE BYآرسی

    پانی جم کر ہوا روپہلا

    برف ہے لیکن سرد نہیں ہے

    سوکھی ماٹی پر دھندھلکا

    کہرا ہوگا گرد نہیں ہے

    سکھ معصوم ہے چھپا نہیں ہے

    غم کوئی بھی فرد نہیں ہے

    یہ سب جو کہتی رہتی ہوں

    یہ میرا دیوانہ پن ہے

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    پٹی باندھ رکھی انگلی پر

    گہرے بھید گیا تھا نشتر

    کہتی رہتی تھی وہ سب سے

    ہاتھ پکڑ پر دیکھ سنبھل کر

    زخم اچھوتا رکھ کر چھو لے

    ہے کوئی ہمدرد نہیں ہے

    ڈر بس زخم کے رسنے کا ہے

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    اس کو کوئی چھوڑ گیا ہے

    اس کو کوئی توڑ گیا ہے

    رشتوں کی دیوار سرخ ہے

    سر کوئی پھر پھوڑ گیا ہے

    توڑ گیا جو چھوڑ گیا جو

    دل اس کا بے درد نہیں ہے

    ٹوٹے چھوٹے دل ہنستے ہیں

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    سب نے سچ کا سواد چکھا ہے

    کون سکھی ہے کون سکھا ہے

    سلوٹ بھر مسکان کا پردا

    رخ سے رخ تک اوڑھ رکھا ہے

    کاغذ کا نقلی گلدستہ

    سوکھا ہے پر زرد نہیں ہے

    دیکھو سب ہیں شاد یہاں پر

    کن دھاگوں نے باندھا ہم کو

    کن دھاگوں کو باندھا ہم نے

    پھول گانٹھ سے باندھی خوشیاں

    گانٹھ سے گانٹھ کو باندھا غم نے

    گانٹھ گٹھیلا جیون سارا

    ان گانٹھوں کا میل نہیں ہے

    کیوں سلجھائیں کاٹ نہ دیں کیوں

    جال ہے آخر جیل نہیں ہے

    کچھ مجبور ہیں کچھ ہیں عادی

    کچھ اتنے بے درد نہیں ہیں

    حال جو پوچھو سب بڑھیا ہے

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    درد نہیں ہے درد نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے