میں نے کچھ بولنے کی کوشش کی تو
مجھے اک کٹہرا فراہم کر دیا گیا
میں گواہ ہوں
لیکن چشم دید نہیں
مقدس کتاب پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاؤ
جو بھی کہوں گی سچ کہوں گی
سچ کے سوا کچھ بھی نہیں
میں نے قسم کھائی
اور گواہی دی
میری ہلاکت چشم دید نہ تھی
سو قاتل آج بھی گھومتا ہے آزادانہ
مگر میں قید ہوں
جھوٹی گواہی کے الزام میں
اب بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.