کون سا دن مری آنکھوں کو لگے گا اچھا
کون سی رات مرے خواب میں تم آؤ گے
کون سی رت میں چمن پھولوں سے بھر جائے گا
کون سے در پہ کسی روز وہ دستک ہوگی
سب سوالوں کے جوابوں میں ہے ابہام بہت
باندھ کر رخت سفر سل سے جو ہم پوچھتے ہیں
دامن ہجر سے لپٹے ہوئے غم اک پل کو
دل کو اندیشۂ تقویم سے کر کے آزاد
نبض امید چلانے کا ہنر جانتے ہیں
چاہتا ہوں کہ کچھ ایسے بھی سفر ہوں درپیش
جن میں خود رستے مسافر کے قدم ہو جائیں
منزلیں دوڑ پڑیں خود سے ہماری جانب
خواب در خواب جلیں لذت امکاں کے چراغ
اور مل جائیں سبھی تشنہ سوالوں کے جواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.