Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتہا محبت کی دیکھنا جو چاہو تو

اسریٰ رضوی

انتہا محبت کی دیکھنا جو چاہو تو

اسریٰ رضوی

MORE BYاسریٰ رضوی

    موج لیتے ساحل پر

    یا کسی ویرانے میں

    شام کے دھندلکے میں

    تیز چڑھتی سانسوں میں

    انتہا محبت کی دیکھنا جو چاہو تو

    دن نکلتے لمحوں میں

    ننگے پیر چلتے تم

    آؤ ایسے صحرا میں

    جس میں مختلف رنگوں

    مختلف قبیلوں کے ڈھیر سارے پنچھی ہوں

    ان کی بولیوں پر پھر غور سے توجہ دو

    یہ چہکتے پنچھی سب

    اپنی اپنی بولی میں

    بات چیت کرتے ہیں

    اپنے دکھ سبھی مل کے

    کیسے بانٹ لیتے ہیں

    اس سے زیادہ اور کچھ تم

    دیکھنا جو چاہو تو

    انتہا محبت کی دیکھنا جو چاہو تو

    ساحل سمندر پر

    زرد ریت کے اندر

    پنپے وہ سبھی پودے

    کس طرح یہ پلتے ہیں

    کس طرح ابھرتے ہیں

    کیسے ریت کے نیچے

    پانی ان کو ملتا ہے

    انتہا محبت کی اس جگہ پہ ملتی ہے

    ہم عظیم لوگوں میں فلسفہ محبت کا

    صرف سوچا جاتا ہے صرف لکھا جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے