سمیٹو ان بکھرتی ساعتوں کو
بند مٹھی کھول کر آزاد کر دو
ساری سمتوں کو
نگاہوں کی حدوں سے سب مناظر ہٹتے جاتے ہیں
سرابوں کے سمندر کے کنارے کٹتے جاتے ہیں
سرابوں کے سمندر کے مسافر چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں میں بٹتے جاتے ہیں
ہوا کے ہونٹ ان الفاظ کو دہراتے جاتے ہیں
سمیٹو ان بکھرتی ساعتوں کو
بند مٹھی کھول کر آزاد کر دو
ساری سمتوں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.