یہ ٹوٹتے ہوئے لمحے
یہ منتشر نظریں
یہ زخم زخم اجالے
یہ خوں فشاں راتیں
یہ زرد زرد سے چہرے
یہ ڈوبتی آنکھیں
یہ بجھتے شعلوں کا منظر
یہ راکھ راکھ سے گھر
یہ طاق دل پہ لرزتے ہوئے چراغ سکوں
یہ ڈال ڈال بھٹکتے ہوئے طیور فسوں
یہ جسم جسم سے اٹھتا دھواں دھواں لہجہ
مسیح وقت سے کرتا ہے التجا
لیکن
حریم لفظ سے معنی نکل چکے ہیں اب
وہ زہد زہد سویرے بدل چکے ہیں اب
سسک رہی ہے رگوں میں لہو کی سرگوشی
خود اپنے آپ سے گھبرا رہی ہے خاموشی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.