انتظار
ایک آواز اس طرح آئی
جیسے تو نے مجھے پکارا ہے
یہ تصور ہے یا حقیقت ہے
آج بھی سامنے نگاہوں کے
تیرا چہرہ ہی مسکراتا ہے
خواب دیکھا تھا ایک میں نے بھی
اس کی تعبیر کیا ملی مجھ کو
اشک غم درد اور تنہائی
زندگی راس کیوں نہیں آئی
تو مرے پاس کیوں نہیں آئی
مجھ کو ہے تیرا انتظار بہت
دل بھی ہے میرا بے قرار بہت
جب بھی آہٹ سنائی دیتی ہے
مجھ کو تیرا خیال آتا ہے
اشک آنکھوں سے بہنے لگتے ہیں
اور پھر میں اداس رہتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.