مدتیں بیت گئیں
تم نہیں آئیں اب تک
روز سورج کے بیاباں میں
بھٹکتی ہے حیات
چاند کے غار میں
تھک ہار کے سو جاتی ہے رات
پھول کچھ دیر مہکتا ہے
بکھر جاتا ہے
ہر نشہ
لہر بنانے میں اتر جاتا ہے
وقت!
بے چہرہ ہواؤں سا گزر جاتا ہے
کسی آواز کے سبزے میں لہک جیسی تم
کسی خاموش تبسم میں چمک جیسی تم
کسی چہرے میں مہکتی ہوئی آنکھوں جیسی
کہیں ابرو کہیں گیسو کہیں بانہوں جیسی
چاند سے
پھول تلک
یوں تو تمہیں تم ہو مگر
تم کوئی چہرہ کوئی جسم کوئی نام نہیں
تم جہاں بھی ہو
ادھوری ہو حقیقت کی طرح
تم کوئی خواب نہیں ہو
جو مکمل ہوگی
- کتاب : Shaher Men Gaon (Pg. 314)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.