Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتظار

غالب احمد

انتظار

غالب احمد

MORE BYغالب احمد

    سب ستارے چاند سورج پھول پھل گئے

    کب کہاں اور کون کے سب سلسلے اب ختم ہیں

    وقت پر موت آ گئی موسم بدل گئے

    وقت کا لمحۂ فانی لے گیا سب روشنی اور رنگ و بو

    اب نہ پیالہ ہے نہ پانی

    ایک کورا آسماں ہے

    بے در و دیوار روزن اور بے نام و نشاں

    شکل اور شیشے کی آرائش کا منظر بھی نہیں

    نور کی نظریں بھی پتھر ہو گئیں

    اب رہو تم منتظر

    خاک و خوں کی چاشنی میں کون اب لائے گا وصل و ہجر کے موسم یہاں

    اب وہ گم گشتہ خزینوں کی خبر

    پھول کی پتی میں لرزاں پھر نہ دیکھو گے کبھی

    یہ خیال و خواب کی خاکستری خبروں کے دن

    اور خوابیدہ نشے میں لوٹتی راتوں کی بتیاں گل ہوئیں

    خاک داں سب جل بجھے

    خون کی ہولی کے کھیل

    تیری میری ضد کے سارے میل جول

    وصل کی سب قربتیں اور ہجر کے سب فاصلے

    سب صدائیں اور صدیاں موسموں کے قافلے

    ڈھل ڈھلا کر رنگ کی آمیزشوں کے سائے میں

    تیرے میرے سر سے سارے وار کر

    چاندنی اور دھوپ کے ان نقرئی سکوں کا روپ

    لے اڑے ہیں کاغذی پیراہنوں کے دوش پر

    تیری میری کلفتوں اور الفتوں کی داستاں

    قافلوں کا وقت اب باقی نہیں

    چھوڑ دو پیمائش سود و زیاں

    دور اب ریگ رواں کا ختم ہے

    وقت کا وقفہ نیا آئے گا بھی

    پھر بساط دل بچھائیں گے نئی

    پھر کھلے گا موسم گل بھی نیا

    باندھ رکھ رخت سفر

    اے ہم سفر

    میں وہی مشت غبار رہگزر

    ہوں منتظر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے