Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتظار

MORE BYفضل حق عظیم آبادی

    تیری ہی جستجو مجھے تیرا ہی انتظار ہے

    تجھ سے بچھڑ کے اے صنم چین ہے نہ قرار ہے

    تیری صدائیں کان میں گونج رہی ہیں بار بار

    ساز حیات کا مرے چھیڑا ہے تو نے تار تار

    کتنے ہی دن گزر گئے آئے ہزاروں انقلاب

    آنکھیں ترس کے رہ گئیں ٹوٹ گئے حسین خواب

    باغ شباب میں مرے آ کے گئی بہار بھی

    پھول کھلے بکھر گئے رخصت ہوا قرار بھی

    کاگا کے کائیں کائیں سے دل کو تو آس بھی ہوئی

    پی جو کہا پپیہے نے دل کی مرے خلش بڑھی

    جوں ہی کسی نے دی صدا دوڑ کے سوئے در گیا

    دھک سے ہوا ہے دل مرا جب بھی کوئی ٹھہر گیا

    دیں جو کسی نے تھپکیاں میرے در و دیوار میں

    طوفاں سا اٹھ کے رہ گیا بادۂ انتظار میں

    تیری ہی یاد میں صنم دل کا یہ حال زار ہے

    تیرے ہی ہجر میں مجھے جینا بھی ناگوار ہے

    خانہ خراب ہو کے میں خوب ہی در بدر ہوا

    مشت غبار بھی بنا ذرۂ رہ گزر ہوا

    اشک بھی خشک ہو چکے بجھ بھی چکی نظر کی پیاس

    سب تو ہوا مگر کبھی پوری ہوئی نہ میری آس

    تیری تلاش چار سو مجھ کو تو صبح و شام ہے

    راتوں کی نیند تیری ہی یادوں سے اب حرام ہے

    اب میں کروں تو کیا کروں کوئی مجھے بتائے تو

    کس سے کہوں کدھر پھروں جاؤں کہاں بتائے تو

    اب بھی وہی جنون ہے اب بھی وہی خمار ہے

    پہلے بھی انتظار تھا آج بھی انتظار ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے