انتظار
یہ تاریک شب جو کائنات پر پسر گئی ہے
کب سے جانے یہ منجمد تھی دنوں کے بیچ
روز کرتے تھے صبح و شام بھی طواف جس کا
قطرہ قطرہ جو تیری آنکھوں کے آئینہ میں
میری آنکھوں کے دائرے میں پگھل رہی ہے
یہ ایک معجزہ ہے اپنے آپ میں
اس ایک رات کی قندیل دیکھو
چلی ہی آتی ہے ازل سے یہ بھی
جلے مسلسل یہ جا رہی ہے
ایک زمانہ گزر چکا ہے
یا کے اس سے بھی زیادہ شاید
مگر رات یہ ناتمام ہے
جیسے اس کو بھی میری طرح
کئی صدیوں کے انتظار کی سزا ملی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.