عرفان
ان کو سجدہ کرو
یہ ہیں خاقان وقت
ان کے قدموں پہ جھکتے ہیں شاہوں کے سر
ان کے در پر رہا کرتے ہیں حاجبان کرام
ان کی خلوت کی زینت کنیزان سیمیں بدن
ان کو سجدہ کرو
نام کا ان کے کلمہ پڑھو
پیر و مرشد ہیں یہ
یہ ہیں مشکل کشا
شاہ و درویش سب ان کے ہیں ذلہ خوار
ان کے لب پر ہے قرآن دل میں خدا
ان کے پاؤں پہ خم ہے سر اتقا
حور و غلماں ہیں ان کے غلام
ان کو سجدہ کرو
نام کا ان کے کلمہ پڑھو
یہ سیاست کے اک مرد میدان ہیں
خاک پا ان کی ہے سرمۂ چشم اہل خرد
قبلۂ اہل حاجت ہیں یہ
ان سے قائم بھرم قوم کا
سرزمیں ملک کی ان سے ہے رشک عرش بریں
ٹھوکروں میں ہیں ان کی وزیر و امیر
ان کو سجدہ کرو
نام کا ان کے کلمہ پڑھو
نفس سرکش مرا
روز سنتا رہا
سر بھی دھنتا رہا
خم نہ لیکن ہوا
میرا سر
در پہ خاقان کے
مرشد وقت کے پاؤں پر
قبلۂ اہل حاجت کی چوکھٹ پہ بھی
اور پھر یوں ہوا
میرا سر
ہو گیا
اپنے آگے ہی خم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.