عرفان خان کے لیے
تم
ہم دونوں کی مشترکہ محبت تھے
لیکن بچھڑنے کے لیے
تم نے ایسے موسم کا انتخاب کیا
جب تنہائی
جسموں میں
غار بنائے بیٹھی تھی
آسمان پرندوں سے خالی تھا
اور آنسو تک خشک ہو چکے تھے
اس بد نما صبح کا
ذائقہ ابھی تک
میرے تالو سے چمٹا ہے
جب تمہاری موت کی خبر نے
دل کو ایسی اداسی سے بھر دیا تھا
جسے جھیلنے کے لیے
ایک وجود تھوڑا پڑ جاتا ہے
تب میں نے پہلی بار
اسے گلے لگانے کا سوچا تھا
جو اب کہیں بھی نہیں ہے
شاید
مشترکہ محبتیں بھی
کچھ لوگوں کو روکنے کے لیے
کافی نہیں ہوتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.