Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارتقا

جبار واصف

ارتقا

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    یہ کائنات یکایک وہ خلق کر دیتا

    تو چھ دنوں میں اسے اس نے پھر بنایا کیوں

    اسے خبر تھی کہ آدم کی کیا جبلت ہے

    تو پھر بہشت میں آدم کو آزمایا کیوں

    پیام اس کا کوئی اک نبی بھی دے دیتا

    پھر اس نے لاکھوں رسولوں سے کہلوایا کیوں

    وہ ایک شب میں بھی قرآں اتار سکتا تھا

    وحی کا سلسلہ برسوں تلک چلایا کیوں

    وہ طفل ایک اشارے سے خلق کر دیتا

    تو ماں کے پیٹ میں نو ماہ تک چھپایا کیوں

    وہ ایک لمحے میں ہر صبح کو جنم دیتا

    تو دھیرے دھیرے سے سورج کو پھر جگایا کیوں

    ہر ایک فصل وہ جھٹ پٹ جوان کر دیتا

    اناج دھوپ میں عرصے تلک پکایا کیوں

    وہ پیدا کرتے ہی واصفؔ مجھے نوا دیتا

    یوں بیس سال میں شاعر مجھے بنایا کیوں

    یہ سارا دہر اگر ارتقا کا قائل ہے

    تو اس لیے کہ خدا ارتقا پہ مائل ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے