Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس عہد کا انسان

کاشف رفیق

اس عہد کا انسان

کاشف رفیق

MORE BYکاشف رفیق

    ہم وہ انسان ہیں

    جن کی دہشت سے سہمے ہوئے ہیں درندے تلک

    ہم وہ انسان ہیں

    دم بخود جن کے شر سے ہے شیطان بھی

    ہم وہ انسان ہیں

    اپنے ہی خون میں ہاتھ جن کے ہیں لتھڑے ہوئے

    ہم وہ انسان ہیں

    دودھ پیتے بلکتے ہوئے طفل سے بھی جنہیں خوف ہے

    ہم وہ انسان ہیں

    اپنی وحشت میں جو

    مسجدوں مندروں درس گاہوں کلیساؤں تک کو نہیں بخشتے

    ہم وہ انسان ہیں

    جو فقط رنگ اور نسل کے فرق پر

    مسلک و دین کے نام پر

    خوں بہاتے ہیں ناحق بڑے فخر سے

    ایسی پستی کی دلدل میں ہم دھنس چکے

    جس سے باہر نکلنے کی کوئی بھی صورت نہیں

    ہاں مگر ایک رسی تو ہے

    سارے مل کر اسے ہم اگر تھام لیں

    خوف وحشت عداوت کی دلدل سے باہر نکل آئیں گے

    عہد حاضر کے انساں کے دامان پر

    جتنے بھی داغ ہیں

    سارے دھل جائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے