اس عہد کی بے حس ساعتوں کے نام
یہاں اب ایک تارہ
زرد تارہ بھی نہیں باقی
یہاں اب آسماں کے
چیتھڑوں کی پھڑپھڑاہٹ بھی نہیں باقی
یہاں پر سارے سورج
تارے سورج
تیرتے افلاک سے گر کر
کسی پاتال میں گم ہیں
یہاں اب سارے سیاروں کی گردش
رک گئی ہے
یہاں اب روشنی ہے
اور نہ آوازوں کی لرزش ہے
نہ جسموں میں ہی حرکت ہے
یہاں پر اب فقط
اک خامشی کی پھڑپھڑاہٹ ہے
- کتاب : Prindey,phool taalab (Pg. 150)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.