اس چہرے پر شام ذرا سی گہری ہے
یہ آنکھیں بالکل ویسی ہیں
جیسی مرے خواب میں آتی تھیں
پیشانی تھوڑی ہٹ کر ہے
پر ہونٹوں پر مسکان کی بنتی مٹتی لہریں ویسی ہیں
آواز کا زیر و بم بھی بالکل ویسا ہے
اور ہاتھ جنہیں میں خواب میں بھی
چھونا چاہوں تو کانپ اٹھوں
یہ ہاتھ بھی بالکل ویسے ہیں
یہ چہرہ بالکل ویسا ہے
پر اس پر چھائی خاموشی کچھ ان دیکھی
اور اس چہرے پر شام ذرا سی گہری ہے
ان شانوں کا پھیلاؤ تھوڑا کم ہے
لیکن قامت بالکل ویسی ہے
اور تم سے مل کر میرے دل کی حالت بالکل ویسی ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 492)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.