Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دھرتی کے تارے ہم ہیں

بسم اللہ عدیم

اس دھرتی کے تارے ہم ہیں

بسم اللہ عدیم

MORE BYبسم اللہ عدیم

    یہ معذور بیکس غبی ذہنی بچے

    ہیں انساں نہیں کوئی ماٹی کے پتلے

    زباں سے ہیں گونگے سماعت سے عاری

    بناؤ نہ ان کو سڑک کے بھکاری

    ہیں پر پیچ تر ان کی ہستی کے رستے

    کہ پر سوز جیسے ہوں بنسی کے نغمے

    سراپے کو ان کے نہ بیکار کہنا

    یہ ہیں زندگی کا حسیں ایک گہنا

    کبھی یہ ہنسائیں کبھی روٹھ جائیں

    دلوں سے غموں کی لکیریں مٹائیں

    یہ نٹ کھٹ ہٹیلے بہت چلبلے ہیں

    اداؤں میں ان کی عجب ولولے ہیں

    کٹی انگلیاں ہیں مصور بنیں گے

    اپاہج سہی پھر بھی تاجر بنیں گے

    محبت کا سینوں میں جذبہ جگاؤ

    سماجی فریضے کو اپنے نبھاؤ

    یہ اک فرض ایسا کہ راحت ہے اس میں

    چھپی ابن آدم کی عظمت ہے اس میں

    انہیں غور سے تم گھڑی بھر جو دیکھو

    مشیت ہے قدرت کی کچھ اس کو سمجھو

    سلوک ان سے رکھو محبت وفا کا

    صلہ پاؤ گے تم بھی بے شک جزا کا

    انہیں بھول کر نہ کبھی دور رکھنا

    عدیمؔ ان ستاروں کو معمور رکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے