Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس گلی کے موڑ پر

فہمیدہ ریاض

اس گلی کے موڑ پر

فہمیدہ ریاض

MORE BYفہمیدہ ریاض

    اس گلی کے موڑ پر اک عزیز دوست نے

    میرے اشک پونچھ کر

    آج مجھ سے یہ کہا

    یوں نہ دل جلاؤ تم

    لوٹ مار کا ہے راج

    جل رہا ہے کل سماج

    یہ فضول راگنی

    مجھ کو مت سناؤ تم

    بورژوا سماج ہے

    لوٹ مار چوریاں اس کا وصف خاص ہے

    اس کو مت بھلاؤ تم

    انقلاب آئے گا

    اس سے لو لگاؤ تم

    ہو سکے تو آج کل مال کچھ بناؤ تم

    کھائی سے نکلنے کی آرزو سے پیشتر

    دیکھ لو ذرا جو ہے دوسری طرف ہے گڑھا ہے

    آج ہیں جو حکمراں ان سے بڑھ کے خوفناک ان کے سب رقیب ہیں

    دندنا رہے ہیں جو لے کے ہاتھ میں چھرا

    شکر کا مقام ہے

    میری مسخ لاش آپ کو کہیں ملی نہیں

    اک گلی کے موڑ پر

    میں نے پوچھا واقعی

    سن کے مسکرا دیا کتنی دیر ہو گئی

    لیجئے میں اب چلا اس کے بعد اب کیا ہوا

    کھڑکھڑائیں ہڈیاں

    اس گلی کے موڑ سے وہ کہیں چلا گیا

    RECITATIONS

    فہمیدہ ریاض

    فہمیدہ ریاض,

    فہمیدہ ریاض

    اس گلی کے موڑ پر فہمیدہ ریاض

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے