اس سے بڑا دکھ کیا ہوگا
اس سے پہلے
جتنی عیدیں گزری ہیں
ہر عید سے پہلے
میرے بچے
اپنی نرم روپہلی بانہیں
میری گردن میں جب ڈال کے کہتے تھے
ہم عیدی لینے آئے ہیں
وہ خوشیوں سے لبریز منور گھڑیاں
کتنی اچھی لگتی تھیں جب
بڑی بڑی رقموں کو وہ ٹھکراتے تھے
اور بڑے بڑے تحفوں پر بھی وہ
اپنے منہ لٹکاتے تھے
وہ مجھ سے روٹھ کے
اپنی امی کے پہلو میں جاتے تھے
وہ ان کی چمکیلی چاہت
وہ ان کے روٹھ کے جانے کی
بے درد سی حسرت
جب بھی کروٹ لیتی ہے
دل خون کے آنسو روتا ہے
اور اب کے حصار زنداں میں
یوں عید ہماری گزری ہے
وہ جھگڑا کرنے والے
روٹھ کے جانے والے بچے
مجھ کو جیل میں عیدی دینے آئے ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 482)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.