اس زندگی کے بدلے
مجھے بنا دیا جاتا
بادلوں سے گرتی ہوئی ایک بوند
کسی سوکھی گھاس کے گٹھر پر
پڑا ہوا ایک تنکا
یا
بہتے ہوئے پانی کے آس پاس
جمی ہوئی کائی
اس زندگی کے بدلے
مجھے بنا دیا جاتا
ایک رات سے دوسری رات تک
پھیلا ہوا بے مزا ذائقہ
یا
وہ دانہ جس کسی پرندے کی چونچ سے گر رہا ہو
اس زندگی کے بدلے
مجھے دیوار پر پھیلے ہوئے
سیلن زدہ دھبے میں بدل دیا جاتا
یا
پہاڑوں پر ٹھہری ہوئی برف
جو کسی نے نہ دیکھی ہو
یا
ایک تابوت جو کسی مرنے والے سے
خالی کرا لیا گیا ہو
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 92)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.