سرد ہو چکی محفل
اور تو نے پروانے
خواہشوں سے بیگانے
جان سے گزرنے کا
کھیل ہی نہیں کھیلا
بجھ گیا تیرا بھی دل
سرد ہو چکی محفل
آدمی کو جینا ہے
ہمکنار غم ہو کر
لطف زندگی کھو کر
آج اور کل برسوں
بے بسی کے بل برسوں
زہر زیست پینا ہے
آدمی کو جینا ہے
عمر پر نہ جا اس کی
یہ طویل مجبوری
اپنی اصل سے دوری
وجہ درد ہستی ہے
ننگ نام و مستی ہے
عمر ہے سزا اس کی
عمر پر نہ جا اس کی
دیکھ رات جاتی ہے
اٹھ بھی جا لپک کر آ
بن سنور چمک کر آ
صبح ہونے سے پہلے
موت ہی سے دل بہلے
شمع جھلملاتی ہے
دیکھ رات جاتی ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 241)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.