عشق ناتمام
کون کہتا ہے ہم تم جدا ہو گئے
زندگی سے اچانک خفا ہو گئے
ہجر عالم پہ چھایا تھا کچھ اس طرح
وصل کے خواب وقف دعا ہو گئے
وقت میزان میں جانے کیا بات تھی
تیر جو بے خطا تھے خطا ہو گئے
ہم کہ جس بت کو بے جان سمجھا کیے
وہ زمانے میں کیوں دیوتا ہو گئے
ایک دن یوں ہوا حسن سرکار میں
مدعی جو نہ تھے مدعا ہو گئے
کچھ ارادے بھی تھے کچھ تماشے بھی تھے
رقص کے عکس بھی ماورا ہو گئے
دیکھتے دیکھتے ہم فنا تھے مگر
دیکھتے دیکھتے تم خدا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.