عشق محدود نہیں قصہ و افسانہ تک
عشق محدود نہیں جلوۂ جانانہ تک
عشق نظارہ و دیدار سے آگے کی ہے بات
عشق چشم و لب و رخسار سے آگے کی ہے بات
عشق بام و در و دیوار سے آگے کی ہے بات
عشق آگاہی و عرفان کی آیات کا نام
عشق ادراک و تدبر کے کمالات کا نام
عشق احساس کا معصومیٔ جذبات کا نام
عشق تاریخ میں صدیوں کی روایات کا نام
پھول سے آئنے سے سنگ سے ہو سکتا ہے عشق
صبح کے کھلتے ہوئے رنگ سے ہو سکتا ہے عشق
عشق اللہ سے اصنام سے ہو سکتا ہے
عشق دل سوز و دل آرام سے ہو سکتا ہے
عشق سنولاتی ہوئی رات سے ہو سکتا ہے
عشق بھیگی ہوئی برسات سے ہو سکتا ہے
عشق کل ارض و سماوات سے ہو سکتا ہے
اور کل ارض و سماوات سے آگے بھی ہے عشق
عشق معلوم نہیں کس کو کہاں تک لے جائے
عشق ہے راہبر نفس جہاں تک لے جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.